Type Here to Get Search Results !

اپوزیشن اتحاد حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار، نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا مطالبہ

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی قومی مشاورتی کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اپوزیشن اتحاد کے قومی مشاورتی کانفرنس میں 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2024 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اور ملک میں نئے صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔ اعلامیے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جمہوریت کی بنیاد شفاف انتخابات پر قائم ہوتی ہے، اس لیے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ناگزیر ہے۔

اپوزیشن اتحاد نے واضح کیا ہے کہ وہ ملکی سیاسی بحران کے حل کے لیے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، تاہم اس کے لیے سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات ضروری ہیں۔

مشترکہ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ سے ملاقاتوں پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں اور پیکا کے کالے قانون کو واپس لیا جائے۔ اپوزیشن اتحاد کا کہنا تھا کہ اظہارِ رائے پر قدغن جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

اعلامیے میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ٹیکسوں پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔

اپوزیشن اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں منعقد ہونے والے امن جرگے کے متفقہ لائحہ عمل پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنائی جا سکے۔

مشترکہ اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی شامل کیا گیا کہ خیبرپختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ میں اس کا جائز حصہ دیا جائے اور صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق فیصلوں میں مقامی عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔

اپوزیشن اتحاد نے طلبہ یونین پر عائد پابندی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ مستقبل میں صوبائی ہیڈکوارٹرز میں مزید مشاورتی کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ سیاسی مشاورت کا دائرہ وسیع کیا جا سکے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی جانب سے مذاکرات پر آمادگی موجودہ سیاسی ماحول میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، تاہم اصل پیش رفت اس بات پر منحصر ہوگی کہ حکومت ان مطالبات پر کس حد تک سنجیدگی دکھاتی ہے۔ 

مزید خبریں پڑھیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.